مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عرب امارات کے حکام اپنی مختلف نشستوں اور محفلوں میں ایران کے تین جزیروں پر اپنے غلط اور بے بنیاد دعوؤں کی تکرار کرتے رہتے ہیں لیکن حال ہی میں امارات کے وزير خارجہ شیخ عبد اللہ بن زاید نے غیر مہذب اور غیر سنجیدہ زبان استعمال کرتے ہوئے ایرانی جزیروں تنب بزرگ ، تنب کوچک اور ابو موسی پر اپنی ملکیت کا دعوی بھی کردیا ہے اور ان جزیروں پر ایران کے قبضہ کو فلسطین پر اسرائیلی قبضہ سے تشبیہ دیکر ایرانی عوام کے جذبات کو سخت مجروح کیا ہے جس پر ایرانی وزارت خارجہ نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے امارات کے غیر مہذب نو عمر ، اور جوان وزیر خارجہ کو ہوش و حواس سنبھال کر بات کرنے کی سفارش بھی کی ہے امارات کے وزیر خارجہ نے امریکہ نواز فلسطینی رہنما ابومازن کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی طرف سے امارات کے جزیروں پر قبضہ عرب اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ اس کے تعلقات پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔
لبنان میں امل تحریک کی مرکزی کونسل کے رکن ابو یاسر عادل عون نے مہر خبررساں ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ کی سکیورٹی اور سلامتی کی نئي صورتحال کے پیش نظر اماراتی حکام ایران کے لئے نیا محاذ اورجدید مشکلات کھڑی کرنا چاہتے ہیں انھوں نے کہا کہ اس دور میں اماراتی حکام کی طرف سے بے بنیاد الزامات کی بار بار تکرار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اماراتی حکام امریکی اور اسرائیلی اشاروں پر ناچ کر ایک خطرناک کھیل کھیلنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کیونکہ اماراتی حکام بھی اس بات کو اچھی طرح جانتے ہیں کہ ایرانی جزیروں کے بارے میں ان کے دعوے غلط اور بے بنیاد ہیں اور ان دعوؤں کا مقصد صرف سیاسی اغراض و مقاصد اور امریکی اور اسرائیلی آقاؤں کو خوش کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ اسرائیلی اور یہودی لابی مشرق وسطی میں امن کی خواہاں نہیں ہے اور وہ نت نئے مسائل اور بحران پیدا کرنے کی تلاش و کوشش میں ہیں امل تحریک کے رکن نے کہا کہ اماراتی حکام کو امریکہ اور اسرائیل کا آلہ کار بننے اور انھیں خوش کرنے کے لئے غلط اور غیر سنجیدہ بیان بازي سے اجتناب کرنا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ